تازہ ترین

پیر، 19 جولائی، 2021

وہی جواں ہے قبیلے کی آنکھ کا تارا


وہی جواں ہے قبیلے کی آنکھ کا تارا

شباب جس کا ہے بے داغ، ضرب ہے کاری


اگر ہو جنگ تو شیرانِ غاب سے بڑھ کر

اگر ہو صُلح تو رعنا غزالِ تاتاری


عجب نہیں ہے اگر اس کا سوز ہے ہمہ سوز

کہ نیستاں کے لیے بس ہے ایک چنگاری


خدا نے اس کو دیا ہے شکوہِ سُلطانی

کہ اس کے فقر میں ہے حیدری و کرّاری


نگاہِ کم سے نہ دیکھ اس کی بے کُلاہی کو

یہ بے کُلاہ ہے سرمایۂ کُلہ داری


???????