اُمید کیا ہے سیاست کے پیشواؤں سےیہ خاک باز ہیں، رکھتے ہیں خاک سے پیوندہمیشہ مور و مگس پر نگاہ ہے ان کیجہاں میں ہے صفَتِ عنکبوت ان کی کمندخوشا وہ قافلہ، جس کے امیر کی ہے متاعتخیّلِ ملکوتی و جذبہ ہائے بلند!