تہذیبِ فرنگی ہے اگر مرگِ اُمومتہے حضرتِ انساں کے لیے اس کا ثمر موتجس عِلم کی تاثیر سے زن ہوتی ہے نازنکہتے ہیں اُسی علم کو اربابِ نظر موتبیگانہ رہے دِیں سے اگر مَدرسۂ زنہے عشق و محبّت کے لیے عِلم و ہُنر موت