غوّاص تو فطرت نے بنایا ہے مجھے بھیلیکن مجھے اعماقِ سیاست سے ہے پرہیزفطرت کو گوارا نہیں سُلطانیِ جاویدہر چند کہ یہ شُعبدہ بازی ہے دل آویزفرہاد کی خارا شکنی زندہ ہے اب تکباقی نہیں دنیا میں مُلوکِیّتِ پرویز!